General Knowledge Forum
Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

جب اس کے در سے میں اٹھا ، ملال کوئی نہ تھا

Go down

جب اس کے در سے میں اٹھا ، ملال کوئی نہ تھا Empty جب اس کے در سے میں اٹھا ، ملال کوئی نہ تھا

Post  Admin Sat Sep 01, 2012 12:37 pm

جب اس کے در سے میں اٹھا ، ملال کوئی نہ تھا
کہ میری جھولی میں باقی سوال کوئی نہ تھا

بہار آئی تو اپنا سوائے زنداں کے
تمام شہر میں پرسان حال کوئی نہ تھا

کہاں سے لا کے بچھائے تمہاری راہ میں پھول
کہ ڈال ڈال تو کیا خال خال کوئی نہ تھا

وہ دن ہی ٹھیک تھے جب دل میں رت بدلنے کا
گمان و خواب ، یقین و خیال کوئی نہ تھا

سفر سے لوٹا ہوں جس سال بھی ، مرے گھر میں
سوائے غربتِ آئندہ سال کوئی نہ تھا

یقین کر کہ تیری آنکھ اٹھنے سے پہلے
میری نگاہ کے شیشے میں بال کوئی نہ تھا

ہوا جو یوں تو یہ خوبی ترے ہنر کی تھی
مری وفاؤں میں میرا کمال کوئی نہ تھا

وہاں بھی ہم نے کمائی حلال کی روزی
جہاں پہ فرق حرام و حلال کوئی نہ تھا

ہمی سے ہاتھ نہ اٹھے کبھی دعا کے لئے
وگرنہ اس کی خدائی میں کال کوئی نہ تھا

بھرے وہ زخم بھی سفاک وقت نے میرے
نظر میں جن کا مری ، اندمال کوئی نہ تھا

شاعر - ظہور نظر
Admin
Admin
Admin

Posts : 17
Join date : 2012-08-31

https://gkforum.forumotion.com

Back to top Go down

Back to top


 
Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum